الصفہ لتحفیظ القرآن الکریم کا تعارف

لوگوں میں قرآن کریم حفظ کرنے کا شوق و ذوق بحمد اللہ تعالی روز بروز بڑھ رہاہے اور حفظ کے مدارس کے ساتھ ساتھ طلبہ کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے،ادارہ کےذمہ داران  حضرات کےدل میں ابتداءسےہی یہ خواہش تھی کہ شہری بچوں کےلیےحفظِ قرآن کاایک معیاری ومنفردادارہ قائم کیا جائے جہاں بچوں کو بہترین اور آرام دہ  ماحول  میں حفظ ِقرآن مجید کی اعلی،مستند اور معیاری تعلیم مہیا کی جاسکے۔

الصفہ لتحفیظ القرآن الکریم اسی نیک آرزو کی تکمیل ہے،الحمدللہ ادارہ اپنے منفرد نظامِ تعلیم و تربیت،منتظمین کی جانفشانی اورامتیازی کارکردگی کی بناء پردن بدن ترقی کی جانب بڑھ رہاہے۔

مدرسہ ہذا میں صرف باصلاحیت طلبہ کوداخلہ دیا جاتا ہے ،جوطلبہ امتحانی  ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کرتے ہیں وہ داخلہ کےمستحق ٹھہرتے ہیں،مقدار پر معیار کو ترجیح دی جاتی ہے۔مدرسہ میں بچوں کوقرآن کریم آسان اور مناسب طریقے سے یاد کرانے کے ساتھ ساتھ صحتِ لفظی اور صحیح مخارج کے ساتھ پڑھنے پر زور دیا جاتا ہے ۔ طالبعلم کا پارہ ختم کرنے پر ٹیسٹ کو لازمی قرار دیا گیا ہے،متعلقہ استاد طالبعلم کو نگران کے پاس بھیجتا ہے وہ پارہ سننے کے بعد اطمینان سمجھے تو سبق آگے پڑھانے کی اجازت دے دیتا ہے ورنہ پارہ اچھی طرح یاد نہ ہونے کی صورت میں مناسب کاروائی عمل میں لائی جاتی ہے ۔

اس شعبہ کے انتظام و انصرام پر اساتذہ ،نگران اور ناظم مقرر ہیں ۔ اساتذہ ِحفظ تذبذب کی کیفیت سے دور رہتے ہوئے یقین محکم اور عزم راسخ کی اہم خصوصیات لیے درس و تدریس کا فریضہ انجام دے رہے ہیں،اس شعبہ کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اساتذہ حفظ کو مختلف اصول و ضوابط کا پابند بنایا گیا ہے۔

نمایاں خصوصیات

  • یومیہ کارکردگی رپورٹ: اس سے طالب علم کی صبح سے شام تک کی کارکردگی کا علم ہوتا ہے۔
  • نگران: اس سے ہر کلاس کے استاذ پر انتظامیہ کی توجہ رہتی ہے اور تدریسی عمل موثر طریقے سے انجام پاتا ہے۔
  • ماہانہ جائزہ: اس سے طالب علم کی منزل کی پختگی کا اندازہ کیا جاتا ہے۔
  • کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ: ہر طالب علم کا مکمل تعلیمی ریکارڈ مرتب کیا جاتا ہے جس سےوالدین کو بچوں کی کارکردگی سے مسلسل آگاہی رہتی ہے۔
  • ہرماہ امتحان: اس سے طالب علم کی ایک ماہ کے اسباق کی مقدار اور منزل کی مکمل کیفیت کا اندازہ کیاجاتا ہے۔
  • فوری آگاہی: سبق میں کمزوری پر والدین کو بذریعہ نوٹس فی الفور آگاہ کیا جاتا ہے۔
  • جماعت میں طلبہ کی مختصر تعداد: جس سے ہر طالب علم پر استاذ کی بھرپور توجہ برقرار رہتی ہے۔
  • باہمی مشاورت: ہرسہ ماہی امتحان کے بعد ذمہ دار حضرات اساتذہ سے طلبہ کی انفرادی کیفیت سے متعلق مشاورت کرکے لائحہ عمل طے کرتے ہیں۔
  • گردان مکمل ہونے کے بعد طالب علم میں ایک ہی مجلس میں مکمل قرآن پاک سنانے کی استعداد پیدا کی جاتی ہے۔
  • قرآن کی آیات کے نمبر سے یاد کروانے کی خصوصی تیاری کرائی جاتی ہے۔
  • بہترین کارکردگی کے حامل طلبہ کو خصوصی انعامات سے نوازا جاتا ہے۔
  • ہر طالب علم کےحفظ کیے ہوئے پاروں کا کسی بھی وقت جائزہ لیا جاسکتا ہے۔
  • ہرطالب علم کی صبح سے شام تک کی کارکردگی جاننے کے لیے ایک ڈائری کا اجراء کیا جاتا ہے۔
  • طلبہ کے درمیان حفظ کا وقتا فوقتامسابقہ منعقد کیاجاتا ہے۔
  • تجوید اور لہجے پرخصوصی توجہ دی جاتی ہے ۔
  • ہر امتحان کے بعد ناظم تعلیمات استاذ سے طالب علم کی انفرادی کیفیت کے بارے میں مشاورت کرتے ہیں۔

سر پرست ،والدین کے لیے ضروری ہدایات

  • مہینہ میں ایک بار جامعہ آکر اپنے بچے کی تعلیمی کیفیت معلوم کریں ۔
  • پابندی وقت کے ساتھ بچے کے آنے جانے کا معقول انتظام فرمائیں۔
  • اپنے بچے کو ٹی وی ،انٹر نیٹ ،موبائل فون سے دور رکھیں۔
  • بچوں کو رات کی تقریبات میں شرکت کرنے کی اجازت نہ دیں۔
  • گھر سے بچے کی اخلاقی تربیت کا اہتمام کریں غیر شرعی اور لایعنی مشاغل سے بچائیں۔
  • والدین بچے کے ذریعے کوئی زبانی پیغام نہ بھیجیں وقت ضرورت تحریرا اطلاع کریں ۔
  • جامعہ میں مار پیٹ پر پابندی ہے اگر کوئی شکایت ہو تو والدین ،سرپرست ناظم تعلیمات سے رابطہ کریں غیر متعلقہ شخص کو دخل اندازی کی اجازت نہیں ہو گی۔
  • طالبعلم کی اگر جامعہ یا جامعہ سے باہر کوئی قیمتی چیز (گھڑی ،موبائل رقم) یااس طرح کی کوئی بھی چیز گم ہو جائے تو انتظامیہ ذمہ دار نہیں ہو گی ۔
  • داخلہ اس شرط سے مشروط ہو گا کہ طالبعلم ،والدین،سرپرست جامعہ کے اصول و ضوابط (حاضری ،وقت کی پابندی ،یونیفارم ،وقتا قوقتا جاری ہونے والی ہدایات ) کے پابند رہیں گے بصورت دیگر داخلہ منسوخ کر دیا جائے گا ۔
  • والدین ،طلبا،اساتذہ کے درمیان ممکنہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے شراکت داری ضروری ہے تاکہ طلباٗ کے لیے خیالات فاسدہ سے دور رہتے ہوئے تعلیمی ،اخلاقی، روحانی اور جسمانی ترقی کا حصول آسان ہو ۔
  • شعبہ حفظ میں سردیوں گرمیوں کی تعطیلات نہیں ہوتی عید الفطر میں ۲۷ رمضان سے ۵ شوال اور عید الاضحی میں ۷ دن کی تعطیلات ہوتی ہیں۔
  • ہفتہ وار چھ دن تدریسی عمل جاری رہتا ہے بروز جمعہ جامعہ میں تعطیل ہوتی ہے ۔

طلبہ کا ضابطہ اخلاق

  • تمام طلبہ اخلاق ، وضع قطع اور لباس سنتِ مطہرہ کے مطابق رکھنے کے پابند ہوں گے ۔
  • صف بندی کے خصوصی اہتمام کے ساتھ نماز پنجگانہ مسجد میں ادا کرنا ضروری ہو گا۔
  • اپنے سامان کی خود حفاظت کریں گے اور قیمتی اشیااپنے پاس نہ رکھیں گے۔
  • ملٹی میڈیا ، موبائل فون ، لیب ٹاپ کا استعمال اندرون مدرسہ ممنوع ہے۔
  • ادارہ کے املاک کی حفاظت طلبہ کی ذمہ دار ی ہے۔
  • مدرسہ کے احاطے میں صاف ستھرا یونیفارم پہننا ضروری ہے۔
  • دوپہر کے قیلولہ کو سونے کیلئے مقررہ وقت کی پابندی لازم ہے۔
  • ہر طالب علم کیلئے اپنا بستر صاف ستھرا اور مقررہ جگہ پر رکھنا ضروری ہے ۔
  • سیر سپاٹے اور غیر تعلیمی سرگرمیوں میں اپنا وقت ضائع کرنے والے طلبا ٔ کو خارج کر دیا جائے گا۔
  • ایک ماہ میں6چھٹیوں کی صورت میں داخلہ منسوخ کر دیا جائےگا۔ دوبارہ داخلے کیلئےداخلہ فیس اور سرپرست کی طرف سے چھٹی نہ کرنے کی یقین دہانی کرانا ضروری ہے۔
  • بد اخلاقی اور بد کلامی کی صورت میں طالب علم کو خارج کر دیا جائے گا۔
  • 2دِن سے زائد کی رخصت ناظمِ تعلیمات سے 3دِن قبل منظور کروانا ہو گی۔ چھٹی کی درخواست کے ساتھ طالب علم کو خود حاضر ہونا ہو گا۔ کسی کے ہاتھ درخواست بھیجنا یا فون پر اِطلاع کر دینا نا کافی ہے۔
  • طلبہ کو ایسے باہمی روابط رکھنے کی اجازت نہیں ہے جو اخلاقی لحاظ سےغیر مناسب ہوں ۔
  • اساتذہ ، منتظمین اور متعلقین مدرسہ کا احترام لازم ہے۔